دو دوست اور غائب ہونے والی چیز کا راز

0
Scene showing moral lesson from The Mystery of the Missing Tool Urdu story

ایک دن دو دوست ایک چائے خانے میں بیٹھے تھے، جہاں چائے کی بھاپ اور باتوں کا دھواں فضا میں بسا ہوا تھا۔ ایک دوست، جس کا نام احمد تھا، بہت فکر مند نظر آ رہا تھا۔ اس کے چہرے پر ایسی اداسی چھائی تھی جیسے اس نے دنیا کا سب سے بڑا غم دیکھ لیا ہو۔ اس کی آنکھیں خالی تھیں اور اس کے ماتھے پر گہری سوچ کی لکیریں تھیں۔


 اس کا دوست علی، جو اپنی ہنسی مذاق کی عادت کی وجہ سے مشہور تھا، اس سے بولا یار، کیا بات ہے؟ اتنا غمگین کیوں ہو؟ تمہارے چہرے پر تو ایسے بارہ بجے ہوئے ہیں، جیسے کسی نے تمہارے سارے خواب توڑ دیے ہوں! احمد نے ایک گہری اور لمبی سانس لی، جیسے اس کے سینے پر کوئی پہاڑ آن گرا ہو۔ 


اس نے اپنی آواز کو مزید آہستہ کرتے ہوئے کہا، یار، میں نے کل رات وہ کیا، جو مجھے کبھی نہیں کرنا چاہیے تھا۔ وہ ایک ایسی غلطی تھی جس کی معافی شاید کبھی نہیں ہو پائے گی! اس کی آواز میں ایسی حسرت تھی کہ علی بھی ایک لمحے کے لیے پریشان ہو گیا۔ علی نے حیرانگی سے پوچھا، کیا؟ تم نے کیا کیا؟


 کیا تم نے اپنی زندگی کا کوئی راز تو نہیں کھول دیا نا؟ یا کسی کو ایسا وعدہ کر دیا ہے جو پورا نہیں کر سکتے؟ علی کے ذہن میں ہزاروں خیالات دوڑنے لگے اور وہ کسی بڑی مصیبت کا تصور کرنے لگا۔ احمد نے اپنا سر جھکاتے ہوئے، جیسے کوئی بہت بڑا مجرم ہو، بولا، نہیں، علی، اس سے بھی بڑا کچھ کیا ہے! میں نے… میں نے اپنی چمچ کو پھینک دیا اس کے آخری الفاظ ایک سسکی میں بدل گئے، اور اس نے اپنے ہاتھوں سے اپنا چہرہ چھپا لیا۔


 علی نے چند لمحے احمد کو دیکھا، پھر اس کی آنکھوں میں ایک شرارتی چمک آئی اور وہ قہقہہ لگا کر ہنس پڑا۔ اس کی ہنسی اتنی بلند تھی کہ چائے خانے میں موجود چند لوگ بھی ان کی طرف دیکھنے لگے۔ چمچ؟ تمہیں تو کبھی چمچ کے بارے میں اتنی سنجیدگی سے بات کرتے نہیں سنا! کیا تمہیں واقعی لگتا ہے کہ تمہاری چمچ تمہاری زندگی کا اتنا بڑا حصہ ہے کہ تم اس پر ایسے غمگین ہو رہے ہو جیسے کسی نے تمہارا دل نکال لیا ہو؟


 علی نے ہنسی کے مارے اپنے پیٹ پر ہاتھ رکھ لیا۔ احمد نے غصے میں آ کر اپنے ہاتھ چہرے سے ہٹایے اور علی کو گھورتے ہوئے کہا، ہاں، تمہیں پتہ نہیں، یہ کوئی معمولی چمچ نہیں ہے! یہ وہ چمچ ہے جس کے ساتھ میں نے اپنی زندگی کے سب سے مزے دار کھانے کھائے ہیں! اس نے میری ہر خوشی میں ساتھ دیا ہے، میری پلیٹ میں موجود ہر لذیذ نوالے کا گواہ ہے۔


  آج کل جب میں کھانے کے بعد چمچ کو واپس رکھنے کے لیے ہاتھ بڑھاتا ہوں، تو میرے دل میں ایک خلا محسوس ہوتا ہے، ایک ایسا خالی پن جیسے میری زندگی سے کوئی اہم حصہ غائب ہو گیا ہو! اس نے اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر دکھاوے کا درد ظاہر کیا۔ علی نے اپنی ہنسی پر قابو پانے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے کہا، تو تم چمچ کی کمی کو دل سے محسوس کرتے ہو؟


 یار، تمہیں تو یہ راز دنیا کے سامنے لانا چاہیے تھا! تمہارے چمچ کا کیا حال ہوگا؟ کیا وہ کسی کچرے کے ڈھیر میں پڑا رو رہا ہوگا؟ یا شاید کسی اور کے ہاتھ لگ گیا ہوگا اور وہ تمہارے چمچ کے ساتھ مزے دار کھانے کھا رہا ہوگا؟ یہ تو بہت بڑا غمناک واقعہ ہے! علی کی آنکھوں میں آنسو تھے، لیکن وہ ہنسی کے آنسو تھے۔ 


احمد چمچ کی گمشدگی پر اتنے افسردہ تھا کہ اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے اس لاپتہ چمچ کو دوبارہ ڈھونڈے گا، چاہے اس کے لیے اسے شہر کا کونا کونا چھاننا پڑے۔ اس نے اپنے اندر ایک جاسوس کو بیدار کیا اور اس کا عزم تھا کہ وہ اس چمچ کو ڈھونڈ کر ہی دم لے گا۔ اور اگر وہ نہ ملا، تو وہ چمچ کو عزت دینے کے لیے، اس کی یاد میں، ایک نیا چمچ خریدے گا، اور اسے ایک خاص ڈبے میں بند کر کے رکھے گا تاکہ وہ کبھی گم نہ ہو۔ 


علی نے ایک اور قہقہہ لگایا، یار، اگر چمچ کی اتنی اہمیت ہے تو تمہیں اس کے لیے کسی بڑی مہم پر جانا چاہیے تھا! اگر تم چمچ کے پیچھے اتنی لگن سے لگے ہو تو مجھے لگتا ہے تمہیں زندگی کا سب سے بڑا راز مل چکا ہے! شاید دنیا کا سکون اسی چمچ میں چھپا تھا اور تم نے اسے پھینک کر دنیا کو بے سکون کر دیا ہے۔


 احمد نے غصہ ظاہر کرتے ہوئے کہا، اب میں کچھ نہیں جانتا، لیکن اب مجھے یہ چمچ کا مسئلہ حل کرنا ہے! میری زندگی کا سکون اسی چمچ میں تھا اور میں اسے واپس لا کر رہوں گا! میں نے اس کے ساتھ اتنے سال گزارے ہیں، میں اسے ایسے کیسے بھول سکتا ہوں؟ اس نے ایک ڈرامائی انداز میں اپنی کرسی سے اٹھنے کی کوشش کی۔ 


علی نے اسے دوبارہ بٹھاتے ہوئے قہقہہ لگا کر بولا، چلو یار، تمہارا چمچ واپس مل جائے گا، یا پھر تمہیں کوئی اور چمچ مل جائے گا جو تمہاری زندگی میں نئے مزے دار کھانے لائے گا، لیکن یاد رکھو، زندگی میں صرف چمچ نہیں، کبھی کبھی چمچ کی کمی کو سمجھ کر زندگی میں مزہ تلاش کرو۔


 ہو سکتا ہے اس چمچ کے بغیر تمہیں نئے برتنوں، نئے کھانوں اور نئے ذائقوں کی اہمیت کا احساس ہو جائے! شاید یہ چمچ کا گم ہونا ہی تمہاری زندگی میں ایک نیا موڑ لے آئے! احمد نے علی کی بات سنی اور ایک لمحے کو سوچ میں پڑ گیا۔ پھر اس کے چہرے پر ایک ہلکی سی مسکراہٹ آئی۔ شاید تم ٹھیک کہتے ہو، علی۔ 


شاید یہ چمچ کا غم ہی مجھے زندگی کے نئے اسباق سکھائے گا۔ اور پھر دونوں دوست ہنستے ہوئے چائے خانے سے باہر نکل گئے، احمد اب بھی چمچ کی تلاش میں تھا، لیکن اس کے دل میں اب وہ پہلے جیسی اداسی نہیں تھی، بلکہ علی کے مذاق نے اسے ہنسی اور نئے نقطہ نظر سے سوچنے کا موقع دیا تھا۔


 سبق: کبھی کبھار زندگی میں چھوٹی چھوٹی چیزیں، جیسے چمچ، ہمیں ہنسی اور خوشی کا موقع دیتی ہیں، اور وہی چیزیں ہمیں یہ سکھاتی ہیں کہ زندگی کا سچا راز سادگی اور خوشی میں ہے۔

Post a Comment

0Comments

Post a Comment (0)