ایک چھوٹے سے اور پرسکون گاؤں میں، جہاں زندگی کی رفتار سست تھی اور ہر طرف فطرت کا حسن بکھرا ہوا تھا، ایک نوجوان لڑکا رہتا تھا۔ اس کا دل ایک ایسی محبت کے جذبے میں گرفتار تھا جو ہر روز اس وقت اور گہری ہوتی چلی جاتی تھی جب وہ گاؤں کی ایک خوبصورت لڑکی کو دیکھتا تھا۔ اس لڑکی کی آنکھوں میں ایک خاص چمک تھی، ایک ایسی معصوم اور دلکش روشنی جو دور سے ہی لوگوں کو اپنی طرف کھینچ لیتی تھی۔
اس کی مسکراہٹ میں ایک ایسی بے سادگی تھی جو دیکھنے والوں کے دلوں میں اتر جاتی تھی۔ وہ لڑکا ہر لمحہ اس سے اپنی بے پناہ محبت کا اظہار کرنے کے لیے بے چین رہتا، اس کا دل اس لڑکی کے لیے دھڑکتا تھا، لیکن ایک انجانا خوف اور جھجک اس کے قدموں کی زنجیر بن جاتی اور وہ اپنی بات کہنے کی ہمت نہ کر پاتا۔ دن یونہی گزرتے گئے، اور اس نوجوان کے دل میں اس لڑکی کے لیے محبت کا جذبہ ایک مضبوط اور گہری جڑ کی طرح پھیلتا گیا۔
ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی چاہت اور بڑھتی گئی، لیکن اس کے ہونٹوں پر خاموشی کی ایک نہ ٹوٹنے والی مہر لگی رہی۔ وہ اپنی محبت کو اپنے اندر ہی پالتا رہا، اسے ایک قیمتی راز کی طرح اپنے سینے میں چھپائے رکھا۔ اس کی یہ خاموشی اس کے دل پر ایک بوجھ بنتی جا رہی تھی، ایک ایسا بوجھ جسے وہ کسی کے ساتھ بانٹ نہیں سکتا تھا۔ لڑکے نے آخرکار یہ سوچا کہ اگر وہ اپنی گہری محبت کا اظہار نہیں کرے گا، تو وہ کبھی بھی حقیقی خوشی اور سکون حاصل نہیں کر پائے گا۔
اس نے اپنے تمام تر جذبات کو الفاظ کی شکل دینے کا فیصلہ کیا۔ اس نے ایک خط لکھنے کا فیصلہ کیا، ایک ایسا خط جس میں اس کے دل کی تمام بے چینیاں، اس کی بے غرض محبت اور اس کی خاموش آرزوئیں لکھی ہوں۔ اس نے کاغذ پر اپنے دل کے تمام ارمانوں کو اتارا، ہر لفظ اس کی سچی محبت کی گواہی دے رہا تھا۔ جب وہ اس خط کو اس لڑکی کے پاس لے جانے کے لیے اٹھا، تو اس کے دل میں خوف کی ایک سرد لہر دوڑ گئی۔
اسے اپنی ہمت پر یقین نہیں آ رہا تھا، اسے ڈر تھا کہ اس کے جذبات کا کیا ردعمل ہوگا۔ جب وہ لڑکی کے گھر کے قریب پہنچا، تو اس کے قدم لڑکھڑانے لگے۔ اس نے لڑکی کو خط دینے کے لیے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا، لیکن اس کی ہمت جواب دے گئی۔ اس کا دل زور زور سے دھڑک رہا تھا اور اس کے ہاتھوں میں پسینہ آ رہا تھا۔ اسی نازک لمحے میں لڑکی نے اتفاقاً اس کی طرف دیکھا اور ایک خوشگور مسکراہٹ کے ساتھ پوچھا، کیا ہوا؟
تم کچھ پریشان لگ رہے ہو۔ اس کی آواز میں ایک نرمی اور اپنائیت تھی جس نے لڑکے کے دل کو اور بھی بے چین کر دیا لیکن وہ خاموش رہا۔ اس کی آنکھوں میں ایک ایسی کہانی تھی جو لفظوں سے کہیں زیادہ گہری اور واضح تھی۔ لڑکی نے اس کی خاموشی کو محسوس کیا، اس کی پریشانی کو بھانپ لیا اور نرمی سے پوچھا، کیا تم مجھ سے کچھ کہنا چاہتے ہو؟ اگر تمہارے دل میں کوئی بات ہے تو بے جھجک کہو۔ لڑکے نے اپنی نظریں شرم سے نیچے کر لیں۔
وہ جانتا تھا کہ اس کی محبت شاید کبھی بھی مکمل نہیں ہو سکتی۔ اسے اپنی سماجی اور معاشی حیثیت کا بخوبی علم تھا۔ اسے معلوم تھا کہ وہ لڑکی ہمیشہ خوش رہنا چاہتی ہے، اور اگر اس نے اپنی محبت کا اظہار کیا تو اس کی یہ ایک طرفہ محبت کہیں اس کی خوشیوں میں رکاوٹ نہ بن جائے۔ وہ ایک غریب لڑکا تھا اور وہ جانتا تھا کہ شاید وہ اس لڑکی کو وہ سب کچھ نہ دے سکے جو وہ چاہتی ہے۔ اس لیے وہ لڑکی کو خط دیے بغیر واپس چلا گیا۔
اس کا دل صرف اس کی خوشی کی تمنا کرتا تھا۔ وہ ہمیشہ دور سے اس کی خوشیوں کا خیال رکھتا رہا، اس کی مسکراہٹ دیکھ کر اپنی اداسی کو چھپاتا رہا، اور اس نے اپنی گہری محبت کو اپنے سینے میں دفن کر لیا۔ ہر روز وہ لڑکی کو ہنستے مسکراتے دیکھتا، اس کی زندگی میں خوشیاں دیکھ کر سکون محسوس کرتا، مگر اس کے اپنے دل کے کسی کونے میں ایک عجیب سا درد ہمیشہ موجود رہتا، ایک ایسی پریشانی جو کبھی کم نہ ہوتی تھی۔
پھر ایک دن لڑکی نے گاؤں والوں کو بتایا کہ وہ شہر جا رہی ہے، اور شاید وہ کبھی واپس نہ آئے۔ یہ خبر سن کر اس نوجوان کا دل ٹوٹ گیا۔ اس کے تمام ارمان، اس کی خاموش آرزوئیں، سب کچھ ایک لمحے میں بکھر گیا۔ وہ جانتا تھا کہ اب کبھی بھی اسے اس کے سامنے اپنی محبت کا اظہار کرنے کا موقع نہیں ملے گا۔
وہ ہمیشہ اس لمحے کو یاد کر کے اپنی محبت کو اپنے دل کی گہرائیوں میں ہی دفن کرتا رہا۔ ایک طرفہ محبت نے اسے یہ قیمتی سبق سکھایا کہ بعض اوقات محبت کا حقیقی مطلب صرف چاہنا اور دور رہنا ہوتا ہے، تاکہ کسی اور کی خوشیوں میں کوئی خلل نہ پڑے۔ اس نے اپنی محبت کو قربان کر دیا تاکہ وہ لڑکی ہمیشہ خوش رہے۔
سبق: خاموشی سے محبت کرنا قابل احترام ہو سکتا ہے، مگر یہ ذاتی غم اور ادھورے خوابوں کی طرف لے جا سکتا ہے۔