یہ شخص ہر روز انہی درختوں کے نیچے آتا تھا، لیکن آج کچھ مختلف تھا۔ اُس نے اپنے ہاتھوں میں ایک کاغذ تھام رکھا تھا، جس پر کچھ لکھا ہوا تھا، مگر وہ نہیں جانتا تھا کہ وہ کیا ہے۔ اس کاغذ کا راز، شاید، اُس کے لئے ایک بڑا سوال بن چکا تھا۔
وہ کاغذ اس کے ہاتھ میں تھا، مگر اس کی حقیقت کیا تھی؟ کیا وہ صرف ایک معمولی پیغام تھا یا پھر کچھ ایسا جو اُس کی تقدیر کا حصہ بن چکا تھا؟ وہ اُسے مسلسل دیکھ رہا تھا، جیسے وہ کاغذ خود اسے کوئی جواب دے گا۔ اُس کے دل کی دھڑکن تیز ہو گئی، اور جیسے ہی اُس نے کاغذ کو کھولا، اس پر لکھا تھا: "جو کچھ بھی تمہیں چاہیے، وہ تمہارے قریب ہے۔"
وہ شخص اُٹھا اور فوراً جنگل کے اندر چلنا شروع ہو گیا۔ اس کے قدموں میں ایک عجیب سی طاقت تھی، جیسے وہ کسی مقصد کی طرف بڑھ رہا ہو۔ راستے میں اس نے درختوں، جھیلوں، اور چڑھائیوں کو عبور کیا، مگر اس کی نظر ہمیشہ سامنے کی طرف تھی، جہاں ایک نئی حقیقت اس کا انتظار کر رہی تھی۔
آخرکار وہ ایک ایسی کھلی جگہ پر پہنچا جہاں وہ شخص رک کر ایک لمحے کے لیے کھڑا ہوگیا۔ اُس کی آنکھوں میں ایک عجیب سی چمک تھی، جیسے وہ ایک نئی حقیقت کو سمجھ رہا ہو۔ کاغذ کے الفاظ اب اُس کے دماغ میں گونج رہے تھے: "جو کچھ بھی تمہیں چاہیے، وہ تمہارے قریب ہے۔"
اچانک اُس نے محسوس کیا کہ وہ جو کچھ ڈھونڈ رہا تھا، وہ ہمیشہ سے اُس کے اندر تھا—محبت، سکون، اور کامیابی۔ وہ ایسے مسکرایہ ، جیسے وہ دنیا کو دوبارہ سے جیت سکتا ہو۔ اب وہ جان چکا تھا کہ زندگی کا سفر ایک عظیم تحفہ ہے، اور جب تک انسان اپنے اندر کی حقیقت کو پہچانتا ہے، تب تک وہ کبھی نہیں ہار سکتا۔ اُس نے ایک گہری سانس لی، اور پھر قدموں سے زمین کو چھوتا ہوا، ایک نیا آغاز کیا۔
سبق: حقیقی خوشی اور کامیابی انسان کے اندر ہوتی ہے خود کو سمجھنا ہی خوشحال زندگی کا ذریعہ ہے۔